صفحۂ اول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید

منتخب مضمون

دہلی (جسے مقامی سطح پر دِلّی اور سرکاری سطح پر دہلی قومی دار الحکومتی علاقہ کہتے ہیں) بھارت کی دار الحکومتی عملداری ہے۔ یہ تین اطراف سے ہریانہ سے گھرا ہوا ہے جبکہ اس کے مشرق میں اتر پردیش واقع ہے۔ یہ بھارت کا مہنگا ترین شہر ہے۔ اس کا رقبہ 1،484 مربع کلومیٹر (573 مربع میل) ہے۔ 25 ملین آبادی پر مشتمل یہ شہر ممبئی کے بعد بھارت کا دوسرا اور دنیا کا تیسرا سب سے بڑا شہری علاقہ ہے۔ دہلی ممبئی کے بعد بھارت میں دوسرا امیر ترین شہر ہے، جس کے کل املاک 450 بلین امریکی ڈالر ہے اور یہ 18 ارب پتی اور 23000 کروڑ پتیوں کا مسکن بھی ہے۔

دریائے جمنا کے کنارے یہ شہر چھٹی صدی قبل مسیح سے آباد ہے۔ تاریخ میں یہ کئی سلطنتوں اور مملکتوں کا دار الحکومت رہا ہے جو کئی مرتبہ فتح ہوا، تباہ کیا گیا اور پھر بسایا گیا۔ سلطنت دہلی کے عروج کے ساتھ ہی یہ شہر ایک ثقافتی، تمدنی و تجارتی مرکز کے طور پر ابھرا۔ شہر میں عہد قدیم اور قرون وسطیٰ کی بے شمار یادگاریں اور آثار قدیمہ موجود ہیں۔ سلطنت دہلی کے زمانے کا قطب مینار اور مسجد قوت اسلام ہندوستان میں اسلامی طرز تعمیر کی شان و شوکت کے نمایاں مظاہر ہیں۔ عہد مغلیہ میں جلال الدین اکبر نے دار الحکومت آگرہ سے دہلی منتقل کیا، بعد ازاں 1639ء میں شاہجہاں نے دہلی میں ایک نیا شہر قائم کیا جو 1649ء سے 1857ء تک مغلیہ سلطنت کا دار الحکومت رہا۔ یہ شہر شاہجہاں آباد کہلاتا تھا جسے اب پرانی دلی کہا جاتا ہے۔ غدر (جنگ آزادی 1857ء) سے قبل برطانیہ کی ایسٹ انڈیا کمپنی ہندوستان کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کر چکی تھی اور برطانوی راج کے دوران میں کلکتہ کو دار الحکومت کی حیثیت حاصل تھی۔ بالآخر جارج پنجم نے 1911ء میں دار الحکومت کی دہلی منتقلی کا اعلان کیا اور 1920ء کی دہائی میں قدیم شہر کے جنوب میں ایک نیا شہر "نئی دہلی" بسایا گیا۔

خبروں میں

رام مندر

کیا آپ جانتے ہیں؟

اسماعیل الجزری
اسماعیل الجزری

 • … کہ اسماعیل الجزری (تصویر میں )جو ایک مسلم عالم، موجد، مکینیکل انجینئر، کاریگر، آرٹسٹ اور ریاضی دان تھے۔ انہیں جدید دور کی انجینئری کے '"روبوٹکس کا باپ"' کہا جاتا ہے اور انہوں نے 50 سے زائد مکینیکل آلات ایجاد کیے؟
 • …کہ دنیا کے چھ آباد براعظموں کے نام عربی اور انگریزی میں ایک ہی حرف پر ختم ہوتے ہیں؟
 • … کہ دریائے کانگو مغربی اور وسطی افریقا کا سب سے بڑا دریا ہے۔ اس کی کل لمبائی 4374 کلومیٹر (2718 میل) ہے اس طرح یہ دریائے نیل کے بعد افریقا کا دوسرا سب سے لمبا دریا ہے؟
 • …کہ دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992ء کو نیل پاپ ورتھ نے میری کرسمس لکھ کر بھیجا؟

اقتباس

انگریزی سے نابلد اردو پڑھنے وسمجھنے والوں کے لیے جدید معلومات کا حصول ممکن بنائیے!

آج کا لفظ

5
عموماً کہا جاتا ہے: اس لفظ کی تحقیق کے لیے ہم نے فلاں لغت دیکھی
لیکن درست جملہ یوں ہوگا: اس لفظ کی تحقیق کے لیے ہم نے فلاں لغت دیکھا
اس لیے کہ: لفظ لغت بہ معنی فرہنگ مذکر ہے، مونث نہیں۔


کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟

اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 200,801 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔


منتخب فہرست

کیمیاء میں نوبل انعام ، رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے کیمیا کے مختلف شعبوں میں سائنس دانوں کو ان کی سائنس میں نمایاں خدمات کے لیے دیا جانے والا ایک سالانہ ایوارڈ ہے۔ یہ ان پانچ انعامات میں سے ایک ہے جو الفریڈ نوبل کی وفات سے ایک سال قبل 1895ء میں ان کی وصیت کے مطابق نوبل فاؤنڈیشن کے زیر انتظام اور رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی طرف سے منتخب کردہ پانچ اراکین کی کمیٹی کے ذریعے دیا جاتا ہے۔ اسے 10 دسمبر جو اس ایوارڈ کے بانی الفریڈ نوبل کی برسی ہے، کو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ہر سال منعقد ہونے والی ایک تقریب میں اس کے نامزد کردہ افراد کے حوالے کیا جاتا ہے ۔ یہ ایوارڈ سونے کے تمغے پر مشتمل ہوتا ہے جس میں نوبل کی تصویر ، ایک نوبل ڈپلومہ سرٹیفکیٹ، اور ایک مالی انعام جس کی رقم ہر سال نوبل فاؤنڈیشن کی طرف سے طے کی جاتی ہے۔ ہر سال رائل سویڈش آکیڈمی آف سائنس، سویڈیش آکیڈمی، کارولینسکا انسیٹیوٹ اور نارویجین نوبل کمیٹی نوبل انعام حاصل کرنے والوں کا اعلان کرتی ہے۔ یہ انعام ایسے اداروں یا شخصیات کو دیا جاتا ہے جنھوں نے کیمیاء، طبعیات، ادب، امن، حیاتی فعلیات یا طب کے میدان میں نمایاں ترین کام انجام دیا ہو۔ نامیاتی کیمیا نے کم از کم 25 ایوارڈز حاصل کیے ہیں، جو کسی بھی دوسرے کیمیائی شعبے سے زیادہ ہیں۔ کیمسٹری میں دو نوبل انعام یافتہ جرمن رچرڈ کوہن ( 1938ء ) اور ایڈولف بوٹیننٹ ( 1939ء ) کو ان کی حکومت نے ایوارڈ قبول کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ انہوں نے میڈل اور ڈپلومہ حاصل کیا، لیکن رقم سے محروم رہے۔

تاریخ

{{{عنوان}}}

30 جنوری 1948ء موہن داس گاندھی کا قتل

موہن داس کرم چند گاندھی، جو عام طور پر مہاتما گاندھی کے نام سے جانے جاتے ہیں، کو 30 جنوری 1948ء کو برلا ہاؤس (موجودہ گاندھی سمرتی) میں قتل کیا گیا جہاں گاندھی کسی مذہبی میل ملاپ میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھے، اس جگہ ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والا ایک انتہا پسند و قوم پرست ہندو شخص نتھو رام گوڈسے پہنچا اور اس نے موہن داس گاندھی پر گولی چلائی۔ حادثہ کے بعد گاندھی کو فوراً برلا ہاؤس کے اندر لے جایا گیا مگر تب تک وہ دم توڑ چکے تھے۔ اس حملے سے پہلے ان پر پانچ مزید حملے بھی ہوئے تھے مگر ان سب میں قاتل ناکام رہے۔ ان میں سب سے پہلی ناکام کوشش 1934ء میں کی گئی تھی۔مکمل پڑھیے۔۔۔۔

ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!

ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 200,801 مضامین موجود ہیں۔

ویکیپیڈیا میں تلاش

بنیادی سائنس
فلكیات · حیاتیات · ارضیات · انجینئری · شماریات · طبیعیات · ریاضیات · كيمياء · علوم فطریہ · زمینیات

اطلاقی سائنس
ابلاغیات · معاشیات · طب · کمپیوٹر· قانون· علوم صحت · طرزیات · زراعت · نظامت

ادبیات
ادب · آثار قدیمہ · تاريخ · عمرانیات· مذاہب و عقائد· نفسیات · لسانیات · سیاسیات · فلسفہ

فنون لطیفہ اور ثقافت
معماری · فنیات · مشاغل · رقص· کھیل· مصوری · ادب · تفریح · موسیقی · رسوم · مجسمہ سازی · جلوہ گاہ · فلم


ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر شامل ہوں: اور

ویکیپیڈیا صحت ومعتبریت کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔
ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن ویکیپیڈیا پر موجود مواد کی صحت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ ہر ترمیم کنندہ خود اپنی ترمیم کا ذمہ دار ہے۔
ہم سے رابطہ کریں مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں!