فیروزہ کو سنسکرت میں پیروج ، فارسی اور اردو میں فیروزہ اور انگریزی میں ٹرکوسائس اور ٹرکینا بھی کہتے ہیں۔یہ درجہ دوم کے بہترین اور اعلی ترین قیمتی جواہر میں شمار ہوتا ہے۔ یہ دنیا بھر میں روغنی چمک کا مشہور پتھر ہے اس کا رنگ سبز سفیدی مائل ہلکا و گہرا سبزی مائل اور آسمانی ہوتا ہے۔بعض فیروزے نیلے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔
فیروزہ چار دھاتی اجزا کا مرکب بتایا جاتا ہے جس میں المونیم،فولاد ، تانبا اور فاسفورس شامل ہے۔یہ آگ میں نہیں پگھلتا بلکہ اس کا صرف رنگ بھورا ہوجاتا ہے۔اس کا اندرونی اور بیرونی رنگ یکساں ہوتا ہے۔اس پتھر کا مزا پھیکا اور تاثیر سرد اور خشک ہے۔اچھے فیروزے پر تیزاب کا بھی اثر نہیں ہوتا۔ فیروزہ ایک قدیمی پتھر ہے اوریہ پتھر پہاڑ کی پرانی چٹانوں سے دستیاب ہوتا ہے۔
پختہ اور اچھے فیروزہ کا رنگ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔خام فیروزے کا رنگ جلد خراب ہوجاتا ہے۔
فیروزے کی دو مشہور اقسام ہیں
مشرقی فیروزہ ۔۔۔۔ اس کا رنگ ہمیشہ قائم رہتا ہے
مغربی فیروزہ ۔۔۔۔ اس فیروزے کو بون بھی کہتے ہیں اس کا رنگ خراب ہوکر سبز ہو جاتا ہے۔کیونکہ یہ ناپختہ خام ہوتا ہے اور اس میں فاسفیٹ چونے کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اس لئے اسے بون بھی کہا جاتا ہے۔
حکمائے یونان نے فیروزے کی آٹھ اقسام بیان کی ہیں
1۔سلیمانی
2۔ آندیشی
3 ۔آسمان گوں
4 ۔اظہاری
5 ۔فتحی ۔۔فیروزے کی یہ قسمیں خاکی رنگ کی ہوتی ہیں ۔۔۔ کرمان اور شیراز میں پائی جاتی ہیں۔اظہاری اور فتحی میں سفید دھبے پائے جاتے ہیں۔
سلیمانی اور آندیشی اور آسمان گوں فیروزے کی اعلیٰ اور بہترین قسمیں ہیں۔
6 ۔گنجونیا ۔۔۔ اس پر آگ اثر نہیں کرتی اور نہ ہی کوئی تیزاب اس پر اثر کرتا ہے
7 ۔ورلوی
8 ۔عبدالحمیدی
جن فیروزوں میں سفید رنگ ملا ہوتا ہے یا سفید دھاری ہوتی ہے ساپانگی اور سربوم کہتے ہیں اور جن میں نیلے رنگ کی دھاری ہو انہیں نیل بوم کا نام دیا جاتا ہے۔
صلابت ۔۔۔ اس کی سختی چھ درجہ کی ہوتی ہے اور یہ شیشہ کو با آسانی کاٹ دیتا ہے۔طاقت و انعکاس واحد ہے۔گرمی اور آگ دینے سے اس کا رنگ سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔
سب سے عمدہ فیروزہ نیشا پور ،کرمان(ایران) کا سمجھا جاتا ہے۔تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران میں دوہزار سال قبل سے فیروزہ دستیاب ہے۔
فیروزہ کا یہ خوبصورت پتھر نیپال ،تبت،امریکہ ،افغانستان،ایران ،صحرائے سینائی ،چین ،روس اور پاکستان میں پایا جاتا ہے
مزید تفصیلات اور خریداری کے لئے نانامانا کی سائٹ کا وزٹ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔۔