اتوار، 25 جنوری، 2015

کیا پاکستان امریکہ کا بیت الخلا ہے ؟

پاکستان نے امریکہ اور اس کی عوام کی سلامتی کی خاطر آج تک جتنی قربانیاں دی ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔پاکستان نے امریکی عوام کی سلامتی کی خاطر اپنے لاکھوں معصوم انسان جن میں مرد عورتیں اور بچے شامل ہیں بے دردی سے مروا دئے ۔پاکستانی معشیت کا بیڑا غرق کروا دیا ۔عوام روٹیوں کو ترس گئے۔بجلی پانی گیس ناپید ہوگئی ۔ملک پتھروں کے دور میں پہنچ چکا۔

اور دیکھئے کہ کتنا ظلم ہے اور ناانصافی ہے کہ شروع سے اب تک ہمارے ظالم و جابر حکمران جان بوجھ کر اپنے اپنے مفادات کی خاطر اپنی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں ۔۔۔۔

تصاویر دیکھئے اور سر دھنئے ۔۔۔۔
کبھی ہمارے حکمرانوں کی اتنی عزت افزائی کی گئی ہے کہ انہیں گلے چھوڑ ٹانگوں سے ہی لگایا گیا ہو ۔۔پاکستان کا دورہ تو دور کی بات ٹھرتی ہے امریکہ میں ہمارے حکمران کو کبھی آدھ گھنٹہ سے زیادہ وقت نہیں دیا گیا۔یاد رہے کہ آدھ گھنٹہ بھی صرف مشرف کو صرف اس لئے دیا گیا تھا کہ اس وقت دہشت گردی کی جنگ کا آغاز تھا

لگتا یوں ہی ہے کہ امریکہ بہادر اور اس کا صدر پاکستان کو اپنا بیت الخلا اور ہندوستان کو اپنا سر کا تاج سمجھتا ہے ۔۔۔ ایسا کیوں ہے بھلا ۔۔۔ کبھی سوچا ؟ اگر نہیں تو سوچئے گا ۔۔۔۔

modi-obama-04

modi-obama-01

modi-obama-03

modi-obama-02

اتوار، 11 جنوری، 2015

ٹویٹر سے عام موبائل فون تک ( مائکرو بلاگنگ ) ۔

مائکرو بلاگنگ کی اگر بات ہو تو ٹویٹر کا نام نہ آئے یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ ٹویٹر بذات خود مائکرو بلاگنگ کے ابا جی ہیں ۔ یعنی یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ ٹویٹر سوفٹ وئیر ہی مائکرو بلاگنگ کا وہ واحد سوفٹ وئیر ہے جس سے مائکرو بلاگنگ متعارف ہوئی اور سوشل میڈیا نے ترقی کی ۔ بعد ازاں فیس بک ، گوگل پلس، ٹمبلر نے مائکرو بلاگنگ میں حصہ لے کر دنیائے سوشل میڈیا میں انقلاب برپا کر دیا ۔

یہ وہی ٹویٹر ہے جس کا سہارا لے کر اوباما نے امریکہ میں اپنی الیکشن کی بھرپور مہم چلائی اور کامیابی حاصل کی ۔اور یہ بھی حقیقت ہے کہ دنیا کے تمام نامور لوگ ، سیاستدان ، حکمران ، میڈیا کے لوگ ، بزنس مین و دیگر لوگوں کے علاوہ ، عاشق ، معشوق ، ویلے ، نکمے، شاعر ، ادیب ، لکھاری، بلاگرز اور شریف آدمی بھی یہاں پائے جاتے ہیں ۔

ٹویٹر کو اگر انفرادی طور پر استمال کیا جائے تو آپ اپنی بات ، اپنی تجاویز ، اپنی شکایات صدر اوباما سے لے کر دنیا کے کسی سربراہ مملکت یا عہدیداران ، ادارے، بزنس کمپنیز حتکہ پاکستان کے کسی بھی آدمی تک پہنچا سکتے ہیں ۔(جس کا ٹویٹر اکاؤنٹ بنا ہوا ہو ) ۔۔

اگر آپ اس کو اجتماعی طور پر استمال کرنا چاہتے ، یعنی تعلیمی ، تنظیمی ، کاروباری ۔ سیاسی وغیرہ وغیرہ تو پھر آپ اس سے بہت سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں ۔آپ اس پر اپنی بات سیکنڈوں میں لاکھوں لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں ۔
غرض یہ کہ آپ اجتماعی طور پر ٹویٹر کو استمال کر کے اپنا پیغام عام عوام تک پہنچا کر حکومت بنا بھی سکتے ہیں اور گرا بھی سکتے ہیں ۔اور یہ کیسے ممکن ہے اس کی تفصیل پھر کبھی ۔۔۔۔۔۔۔

ٹویٹر کی اگر بات کی جائے تو ہمارے بہت سے پاکستانی ابھی بھی ناک بھوں چڑھاتے نظر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ بھی کوئی جگہ ہے اور کچھ تو یہاں تک کہتے ہیں جی ہاں ہم نے ٹیوٹر استمال کیا ہے مگر ہمیں اس کی ککھ سمجھ نہیں آئی ۔
چلیں آج ہم ٹویٹر کو ککھ کی بجائے آکھ ( آنکھ ) سے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔ شاید کہ پاکستانیوں کے دل میں اتر جائے میری بات ۔۔۔۔

سب سے پہلے ٹویٹر ڈاٹ کوم twitter.com پر جائیں ۔ یہاں لوگن ہوں یا اپنا نیا اکاؤنٹ بنائیں ۔۔۔ جو کہ بہت آسان ہے ۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



ٹویٹر اکاؤنٹ بنانے یا لاگن ہونے کے بعد آپ اپنے ٹویٹر کے پہلے صفحہ پر آجاتے ہیں ۔۔۔۔یہاں ہم سب سے پہلے سیٹنگ کرتے ہیں ۔۔
١ ۔۔ اپنی تصویر یا اس جگہ کو کلک کریں
٢ ۔۔اس سے منسلک ایک ونڈو کھلے گی جس پر نیچے ‘‘ سیٹنگ ‘‘ لکھا ہو گا اس کو کلک کر دیں ۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اب ہم اپنی سیٹنگ کے مین صفحے پر آ گئے ہیں ۔۔۔ اگر آپ اپنے بائیں ہاتھ دیکھیں گے تو آپ کو ٹویٹر سیٹنگ کی مختلف آپشن نظر آ رہی ہوں گی ۔۔۔ سب سے اوپر اکاؤنٹ کو کلک کریں اس پر اپنی مرضی کی ترتیب دیں ۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



دوسرے نمبر پر ‘‘ سیکورٹی اور پرائیویسی ‘‘ کی آپشن ہے جو کہ انتہائی اہم ہے ۔۔۔اس کو ضرور استمال کرنا چاہئے تاکہ آپ اپنے اکاؤنٹ کو ہیکر وغیرہ یا کسی کے ہاتھوں غلط استمال سے بچا سکیں ۔۔۔جب آپ اس کو کلک کریں گے تو آپ کے داہنے ہاتھ اس کی تمام تفصیلات آ جائیں گے ۔۔۔ اگر آپ کے پاس اینڈرائیڈ موبائل ہے تو اس کو منتخب کریں ورنہ عام موبائل فون والی آپشن کو منتخب کریں ۔۔۔۔ویسے میری نگاہ میں عام موبائل فون والی آپشن سب سے بہتر ہے ۔۔۔اب آپ سوچیں گے کہ اس سے کیا ہو گا ،،،،،اس سے ہو گا یہ کہ آپ یا کوئی بھی اگر آپ کے ٹویٹر اکاؤنٹ میں کسی اور براؤزر ، کمپیوٹر یا اینڈرائیڈ فون سے لاگن ہونا چاہے گا تو سب سے پہلے والے اسے سیکورٹی کوڈ بھیجیں گے جو اس موبائل نمبر یا اینڈرائیڈ فون پر آئے گا جو آپ نے منتخب کیا ہو گا اس کوڈ کو ڈالنے یا اس کو اوکے کرنے کے بعد ہی آپ یا کوئی اور ٹویٹر اکاؤنٹ میں لاگن ہو سکیں گے ۔
اس صفحے کے نیچے باقی تمام سیٹنگ بھی اپنی مرضی سے کر کے اس صفحے کو بھی سیو کر دیں ۔۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔




بائیں ہاتھ تیسرے نمبر پر پاسورڈ کی آپشن ہے ۔۔۔ اس کو اگر آپ نے تبدیل کرنا ہے تو منتخب کریں ورنہ رہنے دیں ۔۔۔ چوتھے اور پانچویں نمبر کی آپشن کی فی الحال ضرورت نہیں ہے ۔ اس لئے اس پر بھی میں روشنی نہیں ڈالتا ۔۔۔

چھٹے نمبر کی آپشن یعنی موبائل والی آپشن سب سے اہم ہے اس کو منتخب کر کے کلک کر دیں آپ کے داہنے ہاتھ اس کی تفصیل آ جائے گی ۔
جب آپ اس آپشن کو کلک کریں گے تو سب سے اوپر موبائل کی آپشن ہو گی ۔۔آپ اس میں اپنا موبائل نمبر ڈالیں ۔۔۔۔موبائل نمبر ڈالنے کے بعد ٹویٹر آپ کو آپ کے موبائل پر میسیج بھیجے گا جس کا آپ نے اسی نمبر پر ریپلائی یعنی جواب دینا ہوگا۔
اگر آپ کا نمبر صحیح ہوا تو ٹویٹر آپ کے اکاؤنٹ پر آپ کا موبائل نمبر رجسٹرڈ کر لے گا۔۔۔رجسٹرڈ ہونے کے بعد اسی صفحے پر آپ اپنا موبائل نمبر اور بہت سے تفصیل دیکھیں گے جنہیں آپ اپنی مرضی سے منتخب کر کے صفحے کو سییو کر دیجئے ۔۔۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔




ساتواں نمبر ای میل نوٹیفیکیشن کے لئے ہے اگر آپ چاہیں تو اس کو منتخب کر سکتے ہیں ۔۔۔۔
آٹھواں نمبر اپنے اکاؤنٹ کو عارضی طور پر خاموش کرنے کے لئے ہے
نواں آپشن اکاؤنٹ بلاک کرنے کے لئے ہے
دسواں نمبر اپنے مین صفحے کا ڈیزائین اور رنگ و خوبصورتی کے لئے ہے ۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



گیارواں نمبر پھر اہم ہے ۔جہاں ‘‘ ایپ ‘‘ لکھا ہوا ہے اسے کلک کریں۔۔ اس میں آپ اپنے اکاؤنٹ کو فیس بک کے ساتھ نتھی یعنی جوڑ سکتے ہیں ۔۔۔ یعنی جو ٹویٹ ( پیغام ) آپ ادھر لکھیں گے وہ ساتھ ہی آپ کے فیس بک پر بھی پبلش ( شائع ) ہو گا ۔۔۔ اگر آپ کا فیس بک کا پیج بھی ہے تو ساتھ ہی اس پر بھی شائع ہو گا ۔۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اگر آپ کی اپنی کوئی ویب سائٹ یا بلاگ ہے تو بارہویں نمبر پر جو widgets کی آپشن ہے اس کو کلک کریں ۔اس کو کلک کرنے سے دائیں ہاتھ آپ کے جو آپشن آئی ہے اسے کلک کریں ۔۔۔۔ نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



یہاں سے آپ اپنی مرضی کا widgets بنا کر اس کا ایچ ٹی ایم ایل کوڈ لے کے اپنی ویب سائٹ یا بلاگ میں ڈال کر اپنی وال کے پیغامات دیکھ بھی سکتے ہیں اور وہاں سے ہی آپ یا کوئی بھی آپ کی وال پر پیغامات پوسٹ بھی کر سکتا ہے ۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اب آپ کی تمام سیٹنگ مکمل ہو چکی ۔۔۔اب آپ بائیں ہاتھ اوپر ‘‘ ہوم ‘‘ پر کلک کر کے مین صفحے پر آجائیے ۔۔
1 ۔۔ جہاں نمبر ایک دیا گیا ہے وہ آپ کا دیا گیا نام ہے ۔۔ ٹویٹر پر آپ کی پہچان یعنی آپ کی آئی ڈی کی پہچان ‘‘ ایٹ دا ریٹ آف‘‘ ٹیگ یعنی ‘‘ @ ‘‘ اس ٹیگ سے ہوتی ہے ۔۔یعنی اگر آپ مجھے پیغام دیں گے تو ایسے لکھیں گے ۔۔۔۔۔ urduhome@ ۔۔۔۔۔اسی طرح آپ کسی کو بھی سرچ کر کے اسے ‘‘ فالو ‘‘ کر سکتے ہیں اور اسے پیغام بھیج سکتے ہیں ۔
2 ۔۔ یہاں آپ کے پیغامات کی تعداد لکھی ہو گی ۔
3 ۔۔یہاں پر وہ تعداد ہے جس کو آپ ‘‘ فالو ‘‘ کر رہے ہو
4 ۔۔یہاں پر وہ تعداد ہے جو آپ کو فالو کر رہی ہے
5 ۔۔یہاں بائیں ہاتھ پر وہ ‘‘ موضوعات ‘‘ ہیں اس وقت ٹویٹر پر چل رہے ہیں یعنی جس پر لوگ گفتگو کر رہے یا دلچسپی لے رہے ہیں ۔۔۔۔۔یہاں یہ بات بڑی اہم ہے کہ بڑی تنظیمیں یا گروہ اس ٹرینڈز کو اپنی مرضی سے تبدیل کرسکتی ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔
6۔۔ اس جگہ پر وہ تمام پیغامات آئیں گے جس کو آپ فالو کریں گے
7۔۔یہاں آپ اپنا پیغام لکھ کر پوسٹ کریں گے ۔۔۔ ٹویٹر پر لکھے گئے پیغام کو ٹویٹ کہتے ہیں
۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اب آپ کے ذہن میں خیال آئے گا کہ میں تو کسی کو جانتا تک نہیں میں کس کو فالو کروں ۔۔۔ تو غم نہ کریں جونہی آپ اپنا صفحہ کھولیں گے آپ کے دائیں ہاتھ ٹویٹر اپنی ٹویٹری دکھائے گا یعبی آپ کو آپ کے مطلب کے مرد و عورتوں کے نام دکھانا شروع کر دے گا۔۔۔۔جو جو آپ کو پسند آتا جائے اسے فالو کرتے جائیں۔۔۔۔۔جیسا کہ ایک دوست نے ‘‘ باجی پلیز ‘‘ کو کیا ہوا ہے ۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اب آپ نے ٹویٹر پر اکاؤنٹ بھی بنا لیا اور آپ اسے استمال بھی کر رہے ہیں اور آپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ مجھے لمحہ بہ لمحہ تازہ حالات کا علم بھی ہوتا رہے یعنی تازہ خبریں ، حالات و واقعات یا کہ اندرون ملک یا بیرون ملک دوستوں ، رشتہ داروں کے حالات سے باخبری ان کے پیغامات اور آپ کے جوابات کا ان تک پہنچنا بھی ہو ۔۔۔ تو اس کے لئے آپ اپنے عام موبائل پر لمحہ بہ لمحہ با خبر بھی رہ سکتے ہیں اور اس کا جواب بھی دے سکتے ہیں۔۔۔۔ایک نمبر یعنی آپشن والے پہیے کو کلک کریں اور اس کے بعد آپ نے صرف ایک کام کرنا ہے کہ جدھر 7 نمبر پر ‘‘ ٹرن آن موبائل ‘‘ لکھا ہوا ہے اسے کلک کر دیں ۔اس کے کلک کرنے سے جیونیوز کی تمام خبریں آپ کے عام موبائل تک آنا شروع ہو جائیں گی ۔۔۔۔ پہلے موبائل کمپنیوں کی جانب سے پابندی نہیں تھی مگر اب پاکستانی موبائل کمپنیاں پچاس پیغامات روزانہ آنے دیتی ہیں باقی وہ بلاک کر دیتی ہیں ۔۔۔۔ ۔ آئیے دیکھئے کیسے ۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اب انفرادی طور پر بھی دیکھیں یعنی آپ کسی کے بھی پیغامات اپنے عام موبائل پر پڑھ سکتے ہیں اور اس کا جواب بھی دے سکتے ہیں ۔آپشن والے پہیے کو کلک کر کے جہاں ‘‘ ٹرن آن موبائل ‘‘ لکھا ہوا ہے اسے کلک کر دیں ۔۔اب جو بھی ٹویٹ یعنی پیغام ساجد صاحب ٹویٹر پر کریں گے وہ آپ کے موبائل پر آئیں گے اور آپ ان کا جواب بھی دے سکتے ہیں ۔



نیچے دیکھئے پیغام موبائل پر کیسے آتے ہیں ۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔




ویب پر ٹویٹر کا ٹیٹوریل اپنے اختتام کو پہنچا اس میں بہت سی چیزیں میں نے طوالت کی وجہ اور کچھ خاص وجوہات کی بنا پر نہیں بتائیں ۔۔۔ان کا بتانا میں نے مناسب نہیں جانا ۔اب آتا ہوں ٹویٹر کے اس ڈیسکٹاپ سوفٹ وئیر tweetdeck کی جانب جو کہ بڑے ادارے یا تنظیموں کے زیر استمال میں رہتا ہے جس سے آپ ٹویٹر کو اپنے کمپیوٹر کے ڈیسکٹاپ سے ہی آسانی ، زیادہ تیزرفتاری ، ترتیب اور احسن طریقہ سے استمال کر سکتے ہیں ۔یہ ٹویٹر والوں کا ہی ڈیسکٹاپ سوفٹ وئیر ہے اور بالکل مفت ہے ۔۔۔آپ اسے یہاں سے ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں

ٹویٹ ڈیسک کو ڈاؤنلوڈ کر کے انسٹال کر لیں۔۔۔انسٹال کرنے کے بعد اسے کلک کر کے کھولیں اور اپنا لوگن نیم اور پاسورڈ دے کر لاگن ہو جائیں ۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



لاگن ہونے کے بعد اگر آپ نے ویب پر ٹیوٹر میں سیکورٹی کے آپشن میں اپنا موبائل نمبر ڈالا ہوگا تو پہلے وہ سیکورٹی کا پوچھے گا۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



اس کے بعد آپ اپنے مین صفحے پر پہنچ جائیں گے ۔۔اس میں آپ ایک ہی صفحے پر لسٹ بنا کر آسانی سے ترتیب دے سکتے ہیں ۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔




اگر آپ نے اس کی اپنی مرضی کی کوئی سیٹنگ وغیرہ کرنا ہو تو بائیں ہاتھ نیچے سیٹنگ کے آپشن میں جا کر کر سکتے ہیں ۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔




بائیں ہاتھ سب سے اوپر کلک کر کے آپ اس میں اپنی ٹویٹ ( پیغام ) لکھ کر بھیج سکتے ہیں۔۔۔نیچے دیکھیں تصاویر ۔۔۔۔



خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں

جمعرات، 8 جنوری، 2015

ورڈ پریس سے مائکروبلاگنگ کا سفر

ہم نے اپنی پچھلی تحریر میں گوگل کی مشہور بلاگنگ سروس بلاگ سپاٹ سے مائکرو بلاگنگ پر روشنی ڈالی تھی۔آج ہم بلاگنگ کی دنیا کے بادشاہ ورڈ پریس سے مائکرو بلاگنگ پر روشنی ڈالیں گے ۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ گوگل کی بلاگ سروس دنیا میں نمبر ون پر ہے اور آج تک اس کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکا۔مگر ورڈ پریس کی بلاگ سروس بھی اپنی مثال آپ ہے ۔ اور ورڈ پریس کی سیلف ہوسٹڈ بلاگ سروس کا تو کوئی جواب نہیں ہے ۔
اگر آپ نے ورڈ پریس کو اپنی ڈومین اور اپنی خریدی گئی ویب ہوسٹنگ پر ڈالا ہوا ہے تو پھر آپ اس سے بہترین اور کامیاب مائکرو بلاگنگ کر سکتے ہیں۔

آئیے سب سے پہلے ہم اپنے بلاگ کو کھولتے ہیں۔ایڈمن اکاؤنٹ سے لاگن ہو کر اپنے بلاگ کے ایڈمن پینل میں جائیں یعنی ڈیش بورڈ میں جائیں ۔۔

١ ۔۔پلگ ان آپشن میں جائیں اور وہاں جا کر ایک نیا پلگ ان jetpack انسٹال کر لیں ۔۔۔ جنہوں نے اسے انسٹال کیا ہوا ہے انہیں اس بارے علم ہو گا ۔‘‘جیٹ پیک ‘‘ ورڈ پریس کا ہی ایک پلگ ان کا مجموعہ ہے جس میں پندرہ سے زائد کار آمد پلگ ان موجود ہیں ۔۔ اس ایک پلگ ان کے انسٹال کرنے سے باقی پلگ ان کی ضرورت کم ہی پیش آتی ہے ۔ کیونکہ اس میں تقریباً سب ہی اہم اہم پلگ ان موجود ہیں ۔

٢ ۔۔ انسٹال ہونے کے بعد ‘‘ جیٹ پیک ‘‘ پلگ ان آپ کے ایڈمن پینل کے بائیں ہاتھ اوپر سے دوسرے نمبر پر آجائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



jetpack کو کلک کریں اور اس سے منسلک کھڑکی میں سیٹنگ کو کلک کر دیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



جیٹ پیک کی سیٹنگ میں جانے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ آپ کے بائیں ہاتھ جیٹ پیک کے بہت سے پلگ ان موجود ہوں گے ۔۔۔ ان میں سے آپ sharing کے آپشن کو کلک کریں گے تو آپ کے سامنے activate لکھا آ جائے گا ۔۔۔ آپ اس کو کلک کر دیں ۔۔۔ کلک کرنے سے آپ کے سامنے configure کی آپشن آ جائے گی ،،،اس کو آپ کلک کر دیں ۔۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



یہاں آپ کے سامنے ایک ونڈو کھل جائے گی ۔۔۔اس میں فیس بک ، ٹویٹر ، گوگل وغیرہ کی آپشن ہوں گی ۔۔ہر ایک کے سامنے connect لکھا ہو گا آپ ان کو جب کلک کریں گے تو ایک ونڈو کھلے گی جو آپ سے اس سائٹ کا لوگن اور پاسورڈ مانگے گی ۔۔۔ آپ اس ونڈو میں اپنی معلومات دے کر اس سائٹ سے کنکٹ ہو جائیں گے ۔۔۔نوٹ ۔۔اگر آپ اسی براؤزر سے کسی اور جگہ یعنی فیس بک وغیرہ میں پہلے سے ہی لاگ ان ہیں تو پھر یہ صرف آپ سے اس سائٹ کے لئے اجازت طلب کرے گی آپ ‘‘ آلاؤ ‘‘ کر دیں۔۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



جب آپ سب سے یا کسی ایک سائٹ سے نتھی ہو جاتے ہیں تو جب آپ پوسٹ کریں گے تو ساتھ آپ کے بلاگ کے علاوہ وہ وہاں بھی پوسٹ چلی جائے گی جس سائٹ سے آپ نتھی ہوں گے ۔۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



اب آپ کا ویب سائٹ پر بلاگ کا کام ختم ہوا ۔۔۔ اب آجائیے اپنے موبائل فون پر جہاں سے آپ اب اپنے بلاگ کے زریعہ سے بڑی آسانی سے مائکرو بلاگنگ کر سکتے ہیں ۔
اپنے موبائل سے پلے سٹور میں جائیں ۔۔ وہاں سے ‘‘ ورڈ پریس کا ایپ ‘‘ اپنے موبائل فون میں انسٹال کر لیں ۔۔ ورڈ پریس انسٹال ہونے کے بعد آپ کے پاس اس کا آئکون آ جائے گا،۔۔اس کو کلک کر دیں ۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



ورڈ پریس کو کلک کرنے کے بعد آپ کے پاس جو ونڈو کھلے گی اس پر ‘‘ ایڈ سیلف ہوسٹڈ سائٹ ‘‘ لکھا آئے گا اس کو کلک کر دیں ۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔



اس ونڈو میں آپ نے اپنا لوگن ، پاسورڈ اور سائٹ کا نام دینا ہے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔




اب آپ اپنے ایڈمن پینل کے ڈیش بورد میں داخل ہو چکے ہیں ۔۔۔اوپر جمع کا جہاں نشان ہے وہاں کلک کر کے آپ اپنی تحریر لکھ سکتے ہیں ۔۔تین ڈاٹس کو کلک کر کے آپ بلاگ کی سیٹنگ میں چلے جائیں گے۔۔۔یہاں آپ اپنی مرضی کی سیٹنگ کر سکتے ہیں اگر کچھ بھی نہ کرنا چاہیں تو کسی چیز کو نہ چھیڑیں کیونکہ آپ نے اپنے بلاگ کی ویب پر پہلے ہی سیٹنگ کی ہوئی ہے ۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔






یہ پوسٹ کرنے کی ونڈو ہے اس کے سب سے نیچے آپ کلک کر کے اپنی مرضی کئ پوسٹ سیٹنگ کر سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔نیچے دیکھیں تصویر میں ۔۔۔۔۔







پیر، 5 جنوری، 2015

آئیے موبائل فون سے اردو بلاگنگ کریں (مائکرو بلاگنگ) ۔

دنیا میں انٹرنیٹ جوں جوں ترقی کی منازل طے کرتا جارہا ہے اس میں جدیدیت آتی جارہی ہے یہ الگ بات ہے کہ ہمارے پاکستان میں جدیدیت تب آتی ہے جب چڑیاں کھیت چُگ چکی ہوتی ہیں۔بحرحال اب بھی ایسے کھیت باقی ہیں جن کا کچھ حصہ خالی ہے اور جن سے بھر پور فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے۔خیر یہ باتیں تو ہوتی رہیں گی۔ہم آتے ہیں اپنے اصل کام کی جانب۔۔۔۔۔

گوگل کی بلاگ سپاٹ کی بلاگنگ سروس کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔جو اس کا بلاگ استمال کرتے ہیں اس کی افادیت وہی جانتے ہیں۔ہم آج تحریک دے رہے ہیں ان پرانے بلاگرز کو جو یہ سروس اپنے کمپیوٹر کے زریعہ سے استمال کر رہے ہیں۔۔۔آنے والےنئے بلاگرز کو ہمارا یہ مشورہ ہے کہ پہلے وہ یہ سروس اپنے کمپیوٹر کے زریعہ سے ہی استمال کریں ۔اُس وقت تک جب تک کہ وہ اس کے استمال سے ا چھی طرح واقف نہ ہو جائیں۔

موبائل سے بلاگنگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کہیں بھی ہوں صرف ایک کلک میں اپنا بلاگ پوسٹ کر کے دنیا کو وہ معلومات بہم پہنچا سکتے ہیں جن کا تصور ٹی وی یا پرنٹ میڈیا نہیں کرسکتا۔ٹی وی میڈیا کی رپورٹ جب تک اس کے نیوزروم میں پہنچے گی آدھی سے زیادہ دنیا آپ کی اس خبر یا معلومات سے باخبر ہوچکی ہوگی۔

چلیں آئیے شروع کرتے ہیں۔۔۔سب سے پہلے اپنے موبائل فون سے پلے سٹور میں جائیں ۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



یہاں اوپر سرچ کے آپشن میں blogspot سرچ کریں۔۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



بلاگ سپاٹ کا صفحہ آنے وہاں سے بلاگ کو انسٹال کر لیں۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



انسٹال ہونے کے بعد آپ کے موبائل فون میں بلاگ کا آئکون آ چکا ہو گا ۔۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



اس آئکون کو کلک کریں ۔۔۔آپ کے پاس آپ کے جی میل اکائونٹ کی تفصیلات آئیں گی۔اگر ایک اکائونٹ ہے تو اس پر کلک کر دیں اگر زیادہ ہیں تو جس پر آپ بلاگ چلانا چاہتے ہیں اس پر کلک کردیں۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



اب آپ اپنے بلاگ کے اندرونی حصہ میں یعنی ایڈمن پینل پر پہنچ چکے ہیں۔۔۔۔
پینسل کے نشان پر کلک کر کے آپ اپنی تحریر لکھیں گے اور اگر کوئی ویڈیو اپ لوڈ کرنا چاہیں تو کیمرہ کو کلک کر دیں۔۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔



دائیں ہاتھ تین ڈاٹ کے نشان پر کلک کر کے آپ اپنا بلاگ بھی دیکھ سکتے ہیں اور یہاں سے اپنے بلاگ کی سیٹنگ بھی کر سکتے ہیں۔۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔





پنسل کے نشان پر کلک کرنے سے جو صفحہ کھلے گا اس میں اوپر ٹائٹل میں تحریر کا عنوان دیجئے۔۔۔دوسرے خانے میں اپنا متن یعنی مضمون،تصویر،ویڈیو وغیرہ۔۔۔تیسرے خانے میں جہاں لیبل لکھا ہوا ہے وہاں کیٹگری ڈالئے۔۔۔۔اور اوپر بغیر دم والے ایرو کو کلک کر کے پبلش کر دیجئے۔۔۔۔نیچے تصویر دیکھیں ۔۔۔۔۔







نوٹ ۔۔۔

اتنا سب کچھ دیکھنے یا پڑھ کر گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں ہے یہ کام صرف آدھے منٹ سے ایک منٹ کا ہے۔ایک دو دفعہ کرنے سے آپ اس کے عادی ہو جائیں گے۔
مثال کے طور پر ہم کسی جگہ موجود ہیں وہاں کوئی ایسا واقعہ رونما ہوتا ہے جس کو ہم نے تحریر کرنا ہے۔۔۔تو اس کے متعلق تھوڑی سی معلومات بمعہ تصویر یا ویڈیو کے اپلوڈ کر نے سے زیادہ سے زیادہ ایک منٹ کا وقت لگتا ہے۔
اپنے بلاگ کو ٹیوٹر ، فیس بک اور گوگل پلس کے ساتھ نتھی ( آپس میں منسلک) کر کے رکھیں تاکہ جونہی آپ بلاگ پر پوسٹ پبلش کریں اسی لمحہ وہی پوسٹ آپ کے ٹیوٹر، فیس بک اور گوگل پلس کے صفحات پر بھی نظر آئے ۔

یاد رکھیں ۔۔۔۔

اچھا صحافی ہمیشہ وہی لکھتا ہے جو وہ دیکھتا ہےاور تحقیق کرتا ہے ۔اور ایک بلاگر وہ سب کچھ لکھتا ہےجو وہ دیکھتا ہے ، تحقیق کرتا ہے اور محسوس کرتا ہے۔
اوریہ بات ہمیشہ یاد رکھئے کہ آپ ایک بلاگر ہیں اور ایک بلاگر ہمیشہ سچ لکھتا ہے۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔