پیر، 1 جنوری، 2018

جنریشن ایکس

ﺟﺘﻨﮯ ﻟﻮﮒ ﺍﻧﯿﺲ ﺳﻮ ﺍﮐﺴﭩﮫ ‏( 1961 ‏) ﺳﮯ ﺍﻧﯿﺲ ﺳﻮ ﺍﮐﯿﺎﺳﯽ ‏( 1981 ‏) ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﮰ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮭﯿﮟ ﺟﻨﺮﯾﺸﻦ ﺍﯾﮑﺲ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ .....
ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺒﺪﯾﻠﯿﺎﮞ ﺟﻨﺮﯾﺸﻦ ﺍﯾﮑﺲ ﻧﮯ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﮨﯿﮟ . ﻭﯼ ﺳﯽ ﺁﺭ ﮐﯽ ﺁﻣﺪ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﺎﭘﯿﺪﯼ ﺗﮏ ، ﺁﮈﯾﻮ ﮐﯿﺴﭧ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﯾﻮ۔ ﺍﯾﺲ۔ ﺑﯽ۔ ﺳﭩﮏ ﺗﮏ ، ﺑﻠﯿﮏ ﺍﯾﻨﮉ ﻭﺍﺋﭧ ﻧﺸﺮﯾﺎﺕ ﺳﮯ ﺭﻧﮕﯿﻦ ﮈﯾﺠﯿﭩﻞ ﺳﻤﺎﺭﭦ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺳﯿﭩﺲ ﺗﮏ ، ﮈﺍﺋﻞ ﮔﮭﻤﺎ ﮐﺮ ﻣﻼﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﭨﯿﻠﯿﻔﻮﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺟﺪﯾﺪ ﺗﺮﯾﻦ ﺳﻤﺎﺭﭦ ﻓﻮﻧﺰ ﺗﮏ ، ﭘﺘﻨﮓ ﺑﺎﺯﯼ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮈﺭﻭﻥ ﺟﮩﺎﺯﻭﮞ ﺗﮏ ، ﺑﻠﯿﮏ ﺍﯾﻨﮉ ﻭﺍﺋﭧ ﺗﺼﻮﯾﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮨﺎﺉ ﮈﯾﻔﯿﻨﯿﺸﻦ ﺍﻣﯿﺞ ﺗﮏ ، ﺍﭘﻨﮯ ﺳﯿﻨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻋﺮﻭﺝ ﻭ ﺯﻭﺍﻝ ، ﺗﻐﯿﺮ ﻭ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﮐﯽ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﺩﺍﺳﺘﺎﻧﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﮰ ﮨﻮﮰ ، ﺍﻧﺴﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﯾﮧ ﺟﻨﺮﯾﺸﻦ ﺑﮍﯼ ﻗﯿﻤﺘﯽ ﮨﮯ . ﮐﺒﮭﯽ ﺟﻨﺮﯾﺸﻦ ﺍﯾﮑﺲ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﺴﯽ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﻣﺎﺿﯽ ﮐﯽ ﯾﺎﺩﯾﮟ ، ﺣﺎﻻﺕ ﮐﯽ ﺗﺒﺪﯾﻠﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﺗﻐﯿﺮﺍﺕ ﮐﺮﯾﺪﻧﺎ مجھے یقین ہے آپ کو بہت کچھ سننے کو ملےگا.
آپ میں سے جو جو ایکس جنریشن میں سے ہے بہت قیمیتی ہے.

پنجاب کے اضلا ع میں مردم شماری کے عبوری نتائج

پنجاب کے اضلا ع میں مردم شماری کے عبوری نتائج

لاہور صدرمملکت کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ کی منظوری کے بعد پنجاب کے اضلا ع میں مردم شماری کے عبوری نتائج جاری کر دیے گئے .

نتائج کے مطابق سب سے بڑا ضلع لاہور ہے جس کی آباد ی 11,12,2850ہے
دوسرے نمبر پر فیصل آباد ہے جس کی آبادی 7873910ہے ۔سب سے کم آبادی حافظ آباد کی 1156957ہے
جبکہ جہلم اس سے تھوڑا بڑا ہے جس کی آبادی 12,22950ہے پنجاب کے اضلاع کی آبادی کی تفصیل یہ ہے ۔

اٹک 1883556
،بہاولنگر2981919
،بہاولپور3668106،
بھکر1650518،
چکوال1495982،
چنیوٹ 1369740،
ڈیرہ غازی خان2872201
،فیصل آباد 7873910،
گجرانوالہ5014196،
گجرات2756110،
حافظ آباد1156957،
جھنگ2743416،
جہلم1222650،
قصور3454996،
خانیوال2921986،
خوشاب1281299،
لاہور11126285،
لیہ1824230،
لودھراں1700620،
منڈی بہاولدین1593292،
میانوالی1546094،
ملتان7445109،
مظفرگڑھ4322009،
نارووال1709757،
ننکانہ صاحب1356374،
اوکاڑہ3039139،
پاک پتن 1823687،
رحیم یار خان4814006،
راجن پور1995958،
راولپنڈی5405633،
ساہیوال2517560،
سرگودھا3703588،
شیخوپورہ3460426،
سیالکوٹ3893672،
ٹوبہ ٹیک سنگھ2190015،
وہاڑی2897446۔

مردم شماری کے عبور ی نتائج کے مطابق پنجاب کے حصہ میں آنیوالی قومی اسمبلی کی141نشستوں کی تقسیم اس ٹیبل کے مطابق ہو گی۔
فیصل آباد9.98،
میانوالی1.96،
سیالکوٹ4.93،
چکوال1.89،
اوکاڑہ3.85،
راولپنڈی6.85،
بہاولنگر3.78
ٹوبہ ٹیک سنگھ2.77،
چنیوٹ1.73
،ننکانہ صاحب1.71،
خانیوال 3.70،
سرگودھا 4.69،
وہاڑی3.67،
بہاولپور4.6
،ڈیرہ غازی خان3.64،
خوشاب1.62،
جہلم1.55،
راجن پور2.53،
گجرات3.49،
مظفر گڑھ5.48،
جھنگ3.47،
حافظ آباد1.46،
اٹک2.38،
قصور4.38،
شیخوپورہ4.38،
گوجرانوالہ6.35،
لیہ2.31،
پاک پتن2.31،
ساہیوال3.19،
نارووال2.16،
لودھراں2.15،
لاہور14.10،
رحیم یار خان 6.10،
بھکر2.09
منڈی بہاولدین 2.02،
ملتان6.01۔
اس طرح فیصل آباد 10۔میانوالی 2،
سیالکوٹ 5،
چکوال 2،
اوکاڑہ 4،
راولپنڈی 7،
بہاولنگر 4،
ٹوبہ ٹیک سنگھ 3،
چنیوٹ 2،
ننکانہ صاحب 2،
خانیو ال 4،
سرگودھا 5،
وہاڑی 4،
بہاولپور 5،
ڈیرہ غازی خان 4
خوشاب کے حصہ میں 2نشستیں آئیں گی۔
راجن پور 2،
گجرات 3،
مظفر گڑھ 5،
جھنگ 3،
حافظ آباد 1،
ا ٹک 2،
قصور4،
شیخوپورہ4،
گوجرانوالہ 6
لیہ 2
،پاک پتن 2
،ساہیوال 3،
نارووال 2،
لودھراں2،
لاہور14،
رحیم یار خان06،
بھکر02
،منڈی بہاولدین 02
،اورملتان کے حصہ میں 06نشستیں آئیں گی ان کی اضافی آبادی پر کوئی نشست نہیں ملے گی اور وہ انہیں حلقو ں میں ضم کی جا ئے گی اس لحاظ سے خوشاب خوش نصیب ضلع ہے جو اس ٹیبل پر 16نمبر پر آنے کی وجہ سے دوسری نشست کا حق دار ٹھہر ا ہے اس کے بعد جہلم ضلع کی آباد ی ہے جسے نشست نہیں ملے گی۔

مردم شماری کے عبوری نتائج کے مطابق پنجاب کے اضلاع میں صوبائی نشستوں میں سے سب سے زیادہ لاہور اور اس کے بعد فیصل آباد کو ملیں گی جبکہ جہلم اور حافظ آباد کے حصہ میں سب سے کم نشستیں آئیں گی۔

صوبائی نشستوں کی تقسیم کی تفصیل یہ ہے
چکوال 04،
بہاولنگر08
،سرگودھا10
،پاک پتن05
،لیہ 05،
رحیم یار خان13
،ٹوبہ ٹیک سنگھ 06
خانیوال08
،بہاولپور10
،وہاڈی 08
ساہیوال07
،لاہور30
،ملتان13
،ڈیرہ غازی خان 08
،چنیوٹ04
،ننکانہ صاحب04
،نارووال05،
مظفر گڑھ 12،
لودھراں05
،راولپنڈی15
،خوشاب04
،بھکر05
،گوجرانوالہ 13،
سیالکوٹ10
،گجرات 07
، راجن پور 05
،جھنگ 07،
جہلم 03،
منڈی بہاولدین04،
شیخو پورہ 09،
قصور09
،میانوالی 04
، اوکاڑہ 08،
حافظ آباد03،
اٹک 05،
فیصل آباد 21۔*
،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔