youtube لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
youtube لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعہ، 27 فروری، 2015

افواہ شنیداً ۔۔۔۔ درد شدیداً

افواہ شدید ہے کہ حکومتِ پاکستان نے یوٹیوب پر سے پابندی اٹھا دی ہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت آج بھی کن ٹٹوں اور اس کے ظالم حواریوں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے اور ہمارے موکلوں کے مطابق حکومت پاکستان نے لاہور سمیت کسی بھی شہر میں یو ٹیوب ابھی تک نہیں کھولی ۔۔۔۔ البتہ اینڈرائیڈ موبائل پر یوٹیوب ایپ میں گوگل کی دی گئی اپنی پراکسی کی وجہ سے آپ اسے دیکھ سکتے ہیں۔

اگر آپ انٹرنیٹ کے زریعہ سے یو ٹیوب تک رسائی چاہتے ہیں تو آپ گوگل والوں کا گوگل کروم براؤزر ڈاؤنلوڈ کیجئے ۔۔۔ براؤزر کو کھولئے اور اسی براؤزر میں نیچے دئے گئے لنک سے ‘‘ زین میٹ ‘‘ ZenMate نامی یہ ایکسٹینشن انسٹال کر لیجئے۔

یہاں کلک کر کے زین میٹ نامی ایکسٹینشن انسٹال کر لیں

اصولاً تو یو ٹیوب کو بند ہی نہیں ہونا چاہئے تھا بلکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ جس جس روابط ( لنکس ) پر اسلام مخالف مواد موجود تھا اس کو بلاک کر دیا جاتا۔تاکہ عام عوام اور خاص کر تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم اس سے استفادہ حاصل کرتے رہتے ۔

اصل میں کچھ نام نہاد کن ٹٹے اور اس کے ظالم چیلے جو کہ راتوں کو ننگے مجرے دیکھتے ہیں اور دن کو حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فلک شگاف نعرے لگاتے سڑکوں پر عوامی املاک کا تیاپانچہ کرتے نظر آتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو اسلام کو اپنے گھر کی جاگیر سمجھتے ہیں اور ان کے نزدیک ان کی ان سے زیادہ مسلمان اس روئے زمین پر اور کوئی نہیں ہے۔

ان کن ٹٹوں کی حب رسولیت پتہ نہیں کہاں جاتی ہے جب یہ لوگ خود قران و حدیث لکھی ہوئی اخبار میں جوتے ، روٹی لپیٹ کر لاتے ہیں اور بعد آزاں اسی قرآن و حدیث لکھی ہوئی اخبار کو کوڑے دان میں پھینک دیتے ہیں ۔۔۔اس وقت شاید نہ ہی ان سے توہین قرآن ہوتی ہے اور نہ ہی توہین رسالت ۔۔۔۔ تب شاید ان کی آنکھیں اور کان بند ہوتے ہیں ۔

ان کن ٹٹوں کو چاہئے کہ سب سے پہلے پاکستان میں پوسٹروں ، بینروں اور اخباروں میں قران و حدیث لکھنے پر پابندی عائد کروائیں تاکہ وہ قیامت والے دن توہین قرآن و توہین رسالت سے بچ سکیں ۔