سیریزا کی اطاعت __ محنت کش طبقے کیلئے سبق
23 February 2015
پیٹی بورژوازی یہ "صلاحیت رکھتی ہے" جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں ماسوائے اس کے کہ وہ کوئی بھی تحریک جو اسکے ہاتھوں میں ہو بربادی سے ہمکنار کرتی ہے۔ فریڈک اینگلز (1852)
***
یونان کے وزیر اعظم الیکس سپراس کی قیادت میں ایک ماہ سے کم عرصے میں سریزا کی حکومت نے انتخابات کے دوران آسٹریٹی (سماجی سہولیات میں کٹوتیاں اور نج کاری کا عمل) مخالف پروگرام دیا تھا اس سے مکمل انکار کرتے ہوئے غریب محنت کشوں سے غداری کی ہے جن کے ووٹوں کے ذریعے منتخب ہو کر وہ اقتدار میں آئی تھی یہاں تک کے " لیفٹ" پیٹی بورژوا سیاست کی پوری گھٹیا تاریخ میں مشکل سے اس طرح کی دھوکہ دھی اور حقیقی نفرت انگیز بزدلی کی مثال ملنا مشکل ہے جوکہ وزیر اعظم سپراس نے کی ہے۔
یقینی طور پر انتخابات اور اس غداری کے درمیان کے دورا نیے کو اگر وقت کے نقطہ نظر سے جانچا جائے تو سیریزا کی حکومت نے شاہد دنیا میں جھوٹ کا ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
معا ہدے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد جو یورپی یونین کی مکمل اطاعت اور غلامی کے سوا کچھ نہیں تھا وزیر اعظم سپراس نے اپنے سیاسی دیوالیہ پن اور بد حالی کو چھپانے کی غرض سے جھوٹی لفاظیت کی ایک اور بھرمار کی ہے۔
ایک ٹیلی وژن بیان میں سپراس نے اعلان کیا "ہم نے یونان کو باوقار طور پر کھڑا رکھا" جو حقیقت سے کہیں دور تھا۔ اُس نے مزید کہا کہ یورو گروپ کے خزانہ کے وزیر کے ساتھ" آسٹریٹی معائدے کو منسوخ" کر دیا ہے۔ سپر اس نے مزید کہا ہم نے چند دنوں میں بہت کچھ حاصل کر لیا ہے لیکن ابھی ہمیں طویل سفر کا سامنا ہے ہم نے یوروزون کے اند رایک فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے تاکہ اسے تبدیل کر سکیں" اس کے پورے بیان میں کوئی بھی لفظ سچ نہیں۔ یورو گروپ کے جس بیان پر سریزا نے جو دستخط کےئے ہیں اُس کی روح سے وہ اس پر پابند ہوگی کہ وہ پچھلی حکومت کی تمام تر آسٹریٹی پالیسیوں کو جاری رکھے۔ اس کے علاوہ سیریز ا "موجودہ انتظامات کی بنیاد پر مزید اصلاحات کے اقدامات کیلئے تیار ہے "جو نفرت کی یاداشت میں شرائط کے طور پر بیان کئے گئے ہیں جسے سپر اس نے پہلے رد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اور اسکے علاوہ سیریزا نے اصرار کیا تھا کہ وہ یونان پر بڑے قرضے کو کم کرے گی لیکن اسکے برعکس یورو گروپ کے معاہدے میں بیان کیا گیا ہے کہ قرض دہندگان بروقت انداز میں مالی ذمہ داریوں کا احترام کریں گے۔
جہاں تک ٹروایکا (یورپی سینٹرل بینک ۔ ائی ایم ایف اور یورپی یونین ) سے تعلقات ختم کرنے کاسوال تھا اسکے برعکس حکومت نے وعدہ کیا ہے "کہ وہ مزید قریبی طور پر یورپی یونین اور بین القوامی اداروں اور انکے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی"خاص طور پر یورپین سینٹرل بینک اور آئی ایم ایف جو یورپین یونین کے ساتھ ملکر ٹروایکا کی تشکیل کرتے ہیں۔ یعنی کسی کو بھی قرضوں کی فراہمی یا قرضوں کی بقایا قسط کی فراہمی کے معاملے کے جائز ے کو (یورپی مالیاتی استحکام کے ادارے) کے پروگرام کے زریعے کرے گا۔ جس سے یونان اور بھی زیادہ شدت سے ٹروایکا کی گرفت میں آجائے گا۔
سپراس اور اسکی مزاکراتی ٹیم کے پارٹنر وزیر خزانہ یانس ویرو فکاس (Yains Varoufakis) یورپی یونین سے کوئی بھی چھوٹ حاصل نہیں کر سکے البتہ معا ہدے کے الفاظوں میں چھوٹی چھوٹی تبدیلوں کے علاوہ جو کوئی عملی اہمیت نہیں رکھتی اور کچھ بھی حاصل نہیں کرسکے۔ سپراس اور سیریزا کے حمایتی حکومت کی اس ناکامی اور غداری کو بہادرفتح کے طور پر پیش کررہے ہیں۔
یورپ اور امریکی سرمایہ درانہ ذرائع ابلاغ نے وزیر اعظم کی اطاعت کے پیمانے کی شدت پر ایک لفظ بھی نہیں لکھا۔
فنانشل ٹائمز لکھتا ہے "کہ جرمن تمام اہم مسائل پر غالب رہے اور وہ جرمن کی اقتصادی قدامت پرستی کو چیلنج کرنے میں ناکام رہے۔ جرمنی کے ایک نمایا ں اخبار فرینکفرٹر ایلجیمین زیتونگ (Frankfurter Allgemeine Zeitung) نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بائیں بازو کی سیریز ا پارٹی کی نئی حکومت یونان میں بیل آؤٹ پروگرام جاری رکھے گی اور اُسے فنڈنگ صرف اس صورت دی جائے گی جو ملک میں اصلاحات جاری رکھے گا۔
فرانس اخبار لی مونڈ ے معا ہدے کو بیان کرتے ہوئے کہتا کہ ایتھنزکی گذشتہ قدامت پرست اینٹونس سامارا کی حکومت پر ٹروایکا کے قرض خواہ (آئی ایم ایف، ای سی یو، ای یو) کی طرف سے جو عائد اصلاحات نافذ کرنے کو کہا تھا سیریزا کی حکومت اس کام کو ختم کرنے کا وعدہ کرئے جو ابھی تک لاگو نہیں ہو سکے ہیں۔
اور وال سٹریٹ اخبار سپراس کے یورپی یونین کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے تماشا کے مزے لوٹ رہا ہے اور ا س نے مزید سپراس کی تذلیل کی پیش گوئی کی ہے۔ اپنے مضمون جس کا عنوان "Tsipras Can Expect more Humble Pie" (جس کے معنی مزید تذلیل کے ہیں)۔
پرنسپل وائس امریکی فنا نشل لکھتا ہے "جناب سپراس گذشتہ ہفتے کے دوران بہت سے مسائل پر اعانت کرتے ہوئے جھکے ہیں لیکن یورو زون میں سنجیدگی سے اُسے اپنی جگہ بنانے کیلئے اور کئی بار جھکنا پڑے گا جس میں کوئی شک نہیں ہے۔"
سیریزا حکومت کی جانب سے معا ہدے پر دستخط محنت کش طبقے کے مفادات سے ایک مجرمانہ غداری ہے۔ لیکن حقیقی سماجی اور معاشی مفادات کی حامل سیریزا حکومت کے نقطہ نظر جو حکمران اشرافیہ اور خوشحال امیر درمیانے طبقے کے حصوں کی نمائندگی کرتی ہے کیلئے بھی یہ معاہدہ ایک مایوسی سے زیادہ نہیں ہے۔
سپراس کے لفاظیت کے باؤجود جسکا مقصد بنیادی طور پر یونان کے محنت کشوں اور غریبوں کو دھوکہ اور انہیں بد حواس کرنا تھا۔ اور سیریزا کی مزکرات کی حکمت عملی کی بنیاد سرمایہ درانہ مفادات کے حصول اور ماتحتی ہی پر تھی۔
یونانی حکمران طبقہ اور بالائی مڈل کلاس کی اُمیدیہ تھی کہ یونانی ملکیت کے ذریعے مالی کریڈٹ کے حصول میں جو روکاٹیں تھیں ان تک رسائی کو آسان کرے۔ لیکن ان کی یہ خواہش ہر گز نہیں تھی کہ وہ یورپی یونین کے بنکاروں کے ساتھ کوئی تصادم کریں۔ انہوں نے مکمل طور پر ایسے اقدامات کو یکسر مسترد کردیا جس سے یورپی نظام غیر مستحکم ہو جائے اور جس کی وجہ سے یونان میں اپنے کار پوریٹ اور مالی مفادات کو کوئی خطرہ لاحق ہو سکے۔
سیریزا حکومت کے حقیقی معاشی اور سماجی ایجنڈے کو 11فروری کو ویرو فکاس نے یورو گروپ کے بند اجلاس میں اپنے ریمارکس میں مکمل طور پر واضع کر دیا تھا۔ "ہم گہری ساختی اصلاحات کا عزم رکھتے ہیں" اور اس نے مزید کہا کہ سیریزا حکومت "یونان کی جدید تاریخ میں سب سے زیادہ اصلاحات پسند اور یورپ میں سب سے زیادہ پر جوش اصلاح پسند ہوگی"۔
کہیں ایسا نہ ہو کہ سیریزا حکومت سرمایہ درانہ مفادات کے تحفظ کے عزم میں کوئی غلطی کرجائے ویرو فکاس نے اعلان کیا "کہ نجکاری اور پبلک اثاثوں کی تکمیل پر حکومت مکمل طور پر کوئی بھی قدم ھٹ دھرمی سے نہیں اُٹھائے گی۔ ان تمام پروجیکٹس کو بلا امتیاز میریٹ کے مطابق جانچنے کو ہم بالکل تیار ہیں اور میڈیا کی اس رپورٹ کی ہم تردید کرتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ بندرگاہ پائی رائیس کی نجکاری کو روک دیا گیا ہے"۔
ویرو فکاس نے اُن "گمراہ کن رپورٹوں" کی بھی تردید کی "جس میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ حکومت کی نجکاری کے عمل کو روک دیا گیا ہے ۔ اور اسے اپنے بجٹ میں شامل کر لیا ہے۔ ایسی رپورٹوں کی اشاعت دراصل ہمارے پارٹنرزکے درمیان غلط فہمیوں کو پیدا کرنا تھا۔ یورو زون سے نکلنے کے بجائے ویرو فکاس نے اپنے " پیارے ساتھیوں" کو یقین دلایا کہ سیریزا سمجھتی ہے کہ یورپ ناقابل تقسیم ہے اور یونان کی حکومت سمجھتی ہے کہ یونان یورپی یونین کا ایک مستقل اور نا جدا ہونے والا مانیٹری ممبر ہے"۔
آخر میں ویرو فکاس نے یورو زون کے خزانہ کے وزراء کو باورکرایا کہ انہیں سیریزا سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس نے افسوس سے کہا کہ کچھ سیریزا کی جیت سے ناخوش تھے "ان کے لئے صرف میں یہ کہہ سکتا ہوں انہیں ہمیں مخالفین کے طور پر دیکھنے کا آخری موقع ہے" بے شک ویرو فکاس نے بڑی کامیابی کے ساتھ سیریزا کے وزراء کو مکمل طور پر ٹروایکا کے تابعداری میں کرتے ہوئے اس مقام تک لے گیا جہاں انہیں ٹروایکا سے کوئی بھی رعائیت لینے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔ کیونکہ سیریزا حکومت سے ڈرانے کی بات نہیں ہو رہی ہے۔ لہٰذا بڑے بنکوں نے بھی ظاہر ہے ان معاملات جو عام طورپر چھوٹے کاروبار ں میں ناکام رہنے والوں کے ساتھ توہین اور بے رحمی کے امتزاج کے ساتھ سلوک کیا۔
گذشتہ ایک ماہ کے واقعات محنت کش طبقے کے لئے یونان ، یورپ اور عالمی سطح پر ایک اہم تجربہ کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
سیریزا نے جوکردار ادا کیا ہے اس نے (لیفٹ )مڈل کلاس کی بنیادی رجعتی سیاست کی تباہ کن شکل کی نمائش کی ہے جو 1960اور 1970کی دہائی میں ریڈیکل طلباء کی تحریک کے دوران پروان چڑھی اور اس تحریک کی تباہی کے کھنڈرات سے نکلی۔
محنت کش طبقے کو سٹالنسٹ ، سوشل ڈیموکریٹ اور اصلاح پسند لیڈروں کے ہاتھوں باربار شکستوں سے دو چار ہونا پڑا۔ جس سے مڈل کلاس کو فائدے براہ راست اور بالواسطہ طور پر عالمی سٹاک ایکسچینج میں دھماکہ خیز اضافے اور تھیچراور ریگن کے اقتدار میں آنے کے بعد اور خاص طور پر سویت یونین کے خاتمے اور چین میں سرمایہ داری کی بحالی کے بعد اور نیو لبرل پالیسوں کے اطلاق سے ہوا ۔ جیسے ہی مڈل کلاس کے مراعات یافتہ حصے تیزی کے ساتھ دولتمند ہوتے گئے انکا سماجی اور سیاسی رویہ محنت کش طبقے کی جانب نفرت ، بے حسی عدوات اور مخالفت میں بڑھتا گیا۔
اس سماجی اور اقتصادی عمل کا اظہار ان پرتوں میں نظریاتی طور پر ابھر کر سامنے آیا۔۔مارکسزم کی روح سے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد محنت کش طبقے کے انقلابی کردار کی شناخت ان کے لئے ناقابل قبول بن چکی تھی۔
پرولتاری طبقاتی جدوجہد کی سیاست کی بجائے ان دولتمند مڈل کلاس کی سیاست کا محور "شناخت کا ایجنڈا" قرار پایا جیسا کہ نسل ، قومیت ، جنس اور جنسی رجحان __پر اپنے سیاسی پروگرام کی بنیاد رکھی جس سے وہ اپنے مفادات حاصل کرتے رہے۔
سرمایہ دارانہ معاشی رشتوں کو توڑنے کی خواہش سے کوسوں دور ان دولتمند مراعات یافتہ مڈل کلاس کا سیاسی ماحول اور ان کی پارٹیاں سیاسی اور اصولی طور پر صرف اس حد تک مصروف عمل رہیں جن کا فوکس 10فیصد امیر ترین سوسائٹی کے درمیان دولت کی منصفانہ تقسیم تک ہی محدود تھا۔ زیادہ امیر ترین سے قابل رشک اور محنت کش طبقے کو حقیر اور ان سے ڈرنا ان کی سیاست کا محور رہا۔
سماجی اور معاشی پروسس کے اس عمل میں بے شمار مڈل کلاس سیاسی تنظیمیں پیدا ہوئی ہیں۔ جس میں سیریزا سب سے نمایاں ہے۔ جرمنی کی لیفٹ پارٹی اور سپین کی پوڈی موس اور اس طرح کے بے شمار چھوٹے گروپ جو بین القوامی طور پر موجود ہیں صرف ایک لحاظ سے سیریزا سے مختلف ہیں کہ سیریزا جس نے سب سے پہلے قومی حکومت کی قیادت کی ہے۔
ورلڈ سوشلسٹ ویب سائیٹ نے ان پارٹیوں کی خصوصیات "جعلی بائیں بازو"کے طور پرکی ہے جوکہ مبالغہ آمیزی نہیں ہے ایک درست اور حقیقی سیاسی تعریف ہے۔ یہ بورژ وازی کی پارٹیاں ہیں جو مڈل کلاس کے مراعات یافتہ حصوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور جو محنت کشوں کی مخالف ہیں۔ یہ اتحادی نہیں بلکہ مسلسل دشمن ہیں۔ محنت کشوں کو ان سے فوری علیحدگی اختیار کرنی چاہیے۔ اور جہاں کہیں محنت کشوں میں ان کا اثر رسوخ ہے انہیں ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
سیریزا کے مختلف حمایتوں جنہوں نے صرف ایک ہفتے قبل ان کے انتخابات کی تعریف کرتے ہوئے یونان کیلئے "ایک نئے سویرا "اور "مستقبل کے حوالے سے ایک زبردست قدم"کی بات کی تھی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ جلد کہیں گے۔ کہ کچھ نہیں کیا جاسکتا اور سیریزا کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے مفادات کو ظاہر کیا ہے۔ جہاں تک سیریزا کا سوال ہے انہوں نے آسٹریٹی پروگرام کو گلے لگا کر محنت کش طبقے کے ساتھ جنگ مول لی ہے۔
سپراس نے یونان کے بنکوں کی آمریت کو مسلط کرتے ہوئے خود کو اور بھی براہ راست ریاست اور پولیس کے حوالے کردیا ہے اور ان ہی ریاستی اداروں کے ذریعے محنت کش طبقے کودبائے گا۔ جعلی بائیں بازو جس نے سیریزا کی پشت پناہی کی تھی وہ بھی اس پورے عمل میں اس کی زمہ دار ہیں۔
محنت کش طبقہ سیریزا اور جعلی بائیں بازو کے گروپوں سے کوئی ریڈیکل پالیسوں کا مطالبہ نہیں کرتا۔ وہ اپنا دفاع صرف اس صورت میں کرسکتا ہے کہ وہ محنت کشوں کی نئی سیاسی پارٹی بنائے جو مکمل طور پر سرمایہ دار طبقے کے تمام حصوں سے علیحدہ اور خود مختار ہو اور بین القوامی انقلابی پروگرام کی بنیاد پر محنت کشوں کو اقتدار کے قیام کی طرف لے جاتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک عالمی سوشلسٹ معاشرے کا قیام عمل میں لائے ۔
یہ وہ تاریخی فر یضہ ہے جس کیلئے انٹرنیشنل کمیٹی آف فورتھ انٹرنیشنل مصروف عمل ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف فورتھ انٹرنیشنل
Follow the WSWS