جرمن حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2016ء میں 91 مساجد پر حملے کیے گئے۔ خبر رساں ادارے اے پی کو موصولہ جرمن وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں سے 21 سب سے زیادہ آبادی والے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں کیے گئے، جہاں مسلمان تارکین وطن بھی بڑی تعداد میں آباد ہیں۔
وفاقی وزارت داخلہ کی رپورٹ میں ان حملوں کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں تاہم یہ کہا گیا ہے کہ
پولیس 12 واقعات میں ملزمان کو شناخت کر چکی ہے اور اب تک ایک شخص گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ 2015ء میں نو لاکھ کے قریب نئے مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد کے بعد سے جرمنی میں مساجد اور
مسلم تارکین وطن پر حملوں اور معاشرے میں جزوی طور پر مسلم مخالف جذبات میں اضافہ بھی ہوا ہے۔
...