یہ بات 27 سال پہلے کی ہے۔ کشمیر کے بھاڈي پورہ کے 70 سال کے
محمد سبحان وانی کو سرکاری سکول میں 25 روپے تنخواہ پر خاکروب اور چوکیدار کی نوکری ملی تھی۔ دہائیوں بعد جب وہ ریٹائر ہوئے تب بھی ان کی تنخواہ 25 روپے تھی۔
یہی نہیں، بلکہ
2005 میں جب سبحان وانی ریٹائر ہوئے اور ان کی جگہ ان کے بیٹے کو نوکری پر رکھا گیا تو اس کی تنخواہ بھی 25 روپے ہی طے ہوئی۔
سبحان کا غم صرف یہی نہیں۔ انھوں نے کام اور معاوضے کے وعدے پر سکول کے لیے زمین دی تھی۔ معاوضہ سرکاری کاغذوں میں کہیں گم ہو گیا اور ان کی تنخواہ بس خاندان میں ہنسی مذاق کا موضوع ہے۔